Posts

Showing posts from April, 2022

Weight of our SOUL

Image
 Weight of our Soul .ہماری روح کا وزن لاس اینجلس کے ڈاکٹر ابراہام نے انسانی روح کا وزن معلوم کرنے  کے لئیے تجربات کرنے کا ارادہ کیا۔ انہوں نے نزع کے شکار لوگوں پر تقریباً پانج سال میں بارہ سو تجربے کیے. اس سلسلے میں انہوں نے شیشے کے باکس کا ایک انتھائی حساس ترازو بنایا، وہ مریض کو اس ترازو پر لٹا دیا کرتے تھے، مریض کے جسم کے مختلف اعضاء کا وزن کرتے، اس کی پھیپھڑوں کی آکسیجن کا وزن کرتے ان کے جسم کا وزن کرتے اورپھر اس کے مرنے کا انتظار کرتے مرنے کے فوراً بعد اس کا وزن نوٹ کرتے۔ ڈاکٹر ابراہام نے سینکڑوں تجربات کے بعد  کھلم کھلا اعلان کیا کہ...  "انسانی روح کا وزن 21 گرام ہے" ابراہام کا ماننا تھا کہ اپنے ان تجربات کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ انسانی روح اس 21 گرام آکسیجن کا نام ہے جو پھیپھڑوں کے کونوں، کھدروں، درزوں اور لکیروں میں چھپی رہتی ہے، موت ہچکی کی صورت میں انسانی جسم پر حملہ کرتی ہے اور پھیپھڑوں کی تہوں میں چھپی اس 21 گرام آکسیجن کو باہر کی جانب دھکیل دیتی ہے اس کے بعد انسانی جسم کے سارے سیل مر جاتے ہیں اور انسان فوت ہوجاتا ہے ۔۔۔!!  ہم نے کبھی سوچا ہے کیا کہ ی

Quranic info about Balckholes

Image
Black Holes بلیک ہولز بلیک ہولز سے متعلق قرآن نے ہمیں چودہ سو سال پہلے ہی بتادیا ۔۔۔ "سورة طارق" اور "سورة واقعہ" میں بلیک ہولز کے بارے میں نشاندہی کی گئی ہے جس کے لیے لفظ "طارق" استعمال ہوا ہے۔ طارق کو آج کی سائنسی زبان میں بلیک ہولز کہا جاتا ہے۔  آج کی سائنس نے ابھی تک دو بلیک ہولز دریافت کیئے ہیں  جن کا نام رکھا گیا۔ S50014+18 اور 500-XTEJ1650 جبکہ قرآن نے "سورة مومنین" میں بتایا ہے کہ ان کی کل تعداد سات ہے۔ اور قرآن نے بلیک ہولز کو ستاروں کے ڈوبنے کی جگہ بھی قرار دیا ہے جسکی تحقیق تک ابھی سائنس نہیں پہنچ پائی۔ "قرآن" یہ بھی بتا چکا ہے کہ اس کائنات جیسی مزید کائناتیں بھی موجود ہیں۔ جنہیں "سورة نوح" میں سات متوازن آسمانوں کا نام دیا گیا۔ اور آج سائنس نے اسے مانا کہ اس جیسی اور بہت سی کائناتیں موجود ہیں جو اس کائنات کے بلکل متوازن ہیں۔ سائنسی اصطلاح میں اسے parallel universes کا نام دیا گیا۔ اور "قرآن" سے ہی ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ یہ بلیک ہولز ایک دنیا سے دوسری دنیا تک جانے کا راستہ ہیں۔ مگر اسے تیز ترین بجلی کی سپیڈ

Importance of self awareness

Image
خودشناسی  Self awareness  ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ، چڑیا گھر میں گھنے سایہ دار درخت کے نیچے لیٹے ہوئے اونٹ سے اس کے بچے نے پوچھا،  ابا یہ ہماری کمر پر کوہان کیوں ہے؟ اونٹ نے جواب دیا، بیٹا صحرا میں سفر کرتے ہوئے میلوں دور تک پانی کا نام و نشان تک نہیں ہوتا، ایسے میں قدرت نے ہمارے اندر ایک اضافی خانہ بنا دیا ہے، جس کے ذریعے ہم کئی روز تک صحرا کی بھوک اور پیاس کو برداشت کرسکتے ہیں. اونٹ کے بچے نے حیران ہوتے ہوئے چند لمحے کچھ سوچنے کے بعد کہا، ٹھیک ہے، ہمارے پاؤں گول اور ٹانگیں لمبی کیوں ہوتی ہیں؟  اونٹ نے بچے کو سمجھاتے ہوئے کہا، ہمیں لمبے عرصے تک صحرا میں سفر کرنا پڑتا ہے، جس کے لیے ہمارے پاؤں کی گول ساخت اور لمبی ٹانگیں ہماری مددگار ہوتی ہیں، وگرنہ ہم چلتے چلتے ریت میں دھنس جائیں تو نکلنا دشوار ہوجائے گا. اونٹ کا بچہ سمجھنے والے انداز میں گردن ہلاتے ہوئے کہنے لگا، ابا ہماری آنکھوں کے آگے لمبی لمبی پلکیں کیوں ہیں؟ مجھے تو اکثر ان کی وجہ سے دیکھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے. اونٹ نے جواب دیا، بیٹا صحرا میں ہر وقت ریت اور مٹی سے بھری ہوئی ہوائیں چلتی ہیں، یہ لمبی پلکیں، ریت اور مٹی سے ہمیں